گھر سے باہر نکلے ہوئے تو گھر تک واپس آؤ بھی
گھر سے باہر نکلے ہوئے تو گھر تک واپس آؤ بھی
جیون ہی جب گھات میں ہو تو کہیں کہیں رک جاؤ بھی
اس کا کیا ہے وہ تو سب کا تم ہی اکیلے پھرتے ہو
اب تم اپنے اکیلے پن کو اپنا میت بناؤ بھی
آنکھیں نم تھیں اور وہ اکثر نام تمہارا لیتا تھا
جانے والا اب نہ رکے گا آ جاؤ بھی آ جاؤ بھی
تم کو کیسے بھلا سکتا ہے مے خانہ تو تم سے تھا
دیکھو جام و سبو چپ چپ ہیں آؤ ہاتھ بڑھاؤ بھی
کل ہی تو اقبال متینؔ جس نیم کے نیچے بیٹھا تھا
آج اس کا سایہ بھی نہیں ہے کوئی پیڑ اگاؤ بھی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.