Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گھر سے بے پردہ پری رو جو نکل جاتے ہیں

شبیر احمد شاد

گھر سے بے پردہ پری رو جو نکل جاتے ہیں

شبیر احمد شاد

MORE BYشبیر احمد شاد

    گھر سے بے پردہ پری رو جو نکل جاتے ہیں

    دیکھنے والوں کے ایمان بدل جاتے ہیں

    آسماں کرتا ہے جو چشم عنایت اپنی

    رنگ پت جھڑ کے بہاروں میں بدل جاتے ہیں

    اپنی نظروں سے جو گرتے ہیں سنبھلتے ہی نہیں

    ٹھوکریں کھا کے تو رستے میں سنبھل جاتے ہیں

    امن کی شاخ پہ بیٹھے ہوئے پنچھی سارے

    شر پسندوں کی شرارت سے دہل جاتے ہیں

    زہر بھر دیتا ہے لہجے میں سلگتا موسم

    گفتگو کرنے کے انداز بدل جاتے ہیں

    گھیر لیتا ہے ہمیں ابر تری یادوں کا

    ہم چراغوں کی طرح شام سے جل جاتے ہیں

    حسرتیں خاک جو ہو جاتی ہیں اے شادؔ یہاں

    پیٹ کی آگ میں ایمان بھی جل جاتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے