Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گھر سے دفتر اور پھر دفتر سے گھر کافی ہے کیا

کمل کٹاریہ کرن

گھر سے دفتر اور پھر دفتر سے گھر کافی ہے کیا

کمل کٹاریہ کرن

MORE BYکمل کٹاریہ کرن

    گھر سے دفتر اور پھر دفتر سے گھر کافی ہے کیا

    زندگی تو ہی بتا اتنا سفر کافی ہے کیا

    کون سمجھے گا مری تنہائیوں کے مسئلے

    ہے زمانہ یوں تو میرے ساتھ پر کافی ہے کیا

    آج کل میرے تعاقب میں ہیں آنکھیں یار کی

    ابتدائی عشق میں اتنا اثر کافی ہے کیا

    جل کے مرنا چاہیئے تھا گرمیٔ اخلاص میں

    حیف دیوانہ ہوا خستہ جگر کافی ہے کیا

    حسن تجھ میں اور تھوڑی دل کشی درکار ہے

    آتشیں ابرو قیامت سی نظر کافی ہے کیا

    عشق میرے اور تجھ کو کیا وظیفہ چاہیئے

    دیکھ آخر ہو گیا میں در بہ در کافی ہے کیا

    پھر عناصر نے بدل لی صورت ترتیب اور

    عالم ہستی ہوا زیر و زبر کافی ہے کیا

    بے دلی سے آئے تھے ہم بھی کبھی صحراؤں میں

    دل تو یاں لگنے لگا اپنا مگر کافی ہے کیا

    ہاں کبھی جھکتا نہ تھا خلق خدا کے سامنے

    تیرے سجدوں میں جھکا جاتا ہے سر کافی ہے کیا

    کیا کروں ایسا کہ اپنے دل میں وہ رکھ لے مجھے

    سن کرنؔ یہ شعر گوئی کا ہنر کافی ہے کیا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے