گھر سے گھر تک کا راستہ نہ ملا
گھر سے گھر تک کا راستہ نہ ملا
کوئی بھی خود میں جھانکتا نہ ملا
سب کے ہم راہ سب کے سائے تھے
شہر میں کوئی دیوتا نہ ملا
کتنے ہونٹوں کا لمس یاد رہے
ایک بھی نقش دیر پا نہ ملا
روشنی کے سفیر لوٹ گئے
شہر در شہر رت جگا نہ ملا
تنگ تھا ذات کا حصار بہت
کوئی رستہ فرار کا نہ ملا
کتنے آنسو نچوڑ کر دیکھے
کھو گیا تھا جو قہقہہ نہ ملا
ہم ہی تھے اپنے آس پاس نظرؔ
راہ میں کوئی دوسرا نہ ملا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.