گھر سے نکل کے آئے ہیں بازار کے لئے
گھر سے نکل کے آئے ہیں بازار کے لئے
یہ بھیڑ بھاڑ اچھی ہے بیکار کے لئے
ہم یار کے لئے ہیں نہ دیدار کے لئے
ٹیرس پہ آ کے بیٹھے ہیں اخبار کے لئے
دل جوئی کر رہا ہے بہت دیر سے طبیب
کیا آخری دوا ہے یہ بیمار کے لئے
میں نے تو اس دیار میں سب کچھ لٹا دیا
دنیا سفر پہ جاتی ہے گھر بار کے لئے
میرے دل تباہ میں اتنی جگہ کہاں
اس نے جگہ نکالی ہے دیوار کے لئے
تم نے تو مانا جرم کا اقرار کر لیا
لیکن مجھے سزا ملی انکار کے لئے
اے ماہرو امید کی کوئی کرن تو ہو
ہم جیسے تیرگی کے گرفتار کے لئے
ایسا نہیں کہ شہر میں آسانیاں نہ ہوں
لیکن وہ سب ہیں لمحۂ دشوار کے لئے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.