Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گھر سے نکلے اگر ہم بہک جائیں گے

بشیر بدر

گھر سے نکلے اگر ہم بہک جائیں گے

بشیر بدر

MORE BYبشیر بدر

    گھر سے نکلے اگر ہم بہک جائیں گے

    وہ گلابی کٹورے چھلک جائیں گے

    ہم نے الفاظ کو آئنہ کر دیا

    چھپنے والے غزل میں چمک جائیں گے

    دشمنی کا سفر اک قدم دو قدم

    تم بھی تھک جاؤ گے ہم بھی تھک جائیں گے

    رفتہ رفتہ ہر اک زخم بھر جائے گا

    سب نشانات پھولوں سے ڈھک جائیں گے

    نام پانی پہ لکھنے سے کیا فائدہ

    لکھتے لکھتے ترے ہاتھ تھک جائیں گے

    یہ پرندے بھی کھیتوں کے مزدور ہیں

    لوٹ کر اپنے گھر شام تک جائیں گے

    دن میں پریوں کی کوئی کہانی نہ سن

    جنگلوں میں مسافر بھٹک جائیں گے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے