Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گھر سے نکلے ہیں کسی ظالم کے خواہاں ہو کے ہم

عبدالکریم شائق

گھر سے نکلے ہیں کسی ظالم کے خواہاں ہو کے ہم

عبدالکریم شائق

MORE BYعبدالکریم شائق

    گھر سے نکلے ہیں کسی ظالم کے خواہاں ہو کے ہم

    پھر رہے ہیں آپ اپنے دشمن جاں ہو کے ہم

    دیکھ کر سنبل کو یاد آئی جو زلف عنبریں

    مثل بو گلشن سے نکلے ہیں پریشاں ہو کے ہم

    چشم تر نے دامن صحرا میں موتی بھر دئے

    جوش وحشت میں اٹھے تھے ابر نیساں ہو کے ہم

    چونک پڑتے ہیں وہ رویا میں بھی ہم کو دیکھ کر

    شاید آتے ہیں نظر خواب پریشاں ہو کے ہم

    حوصلے پرواز کے نکلے ہیں مر مٹنے کے بعد

    اڑتے پھرتے ہیں غبار کوئے جاناں ہو کے ہم

    انتہائے لاغری نے کر دیا قصہ دراز

    جی رہے ہیں موت کی نظروں سے پنہاں ہو کے ہم

    دیکھ کر دل ٹوٹتا ہے شائقؔ انجام حباب

    کیا کریں گے بحر عالم میں نمایاں ہو کے ہم

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے