گھر والے بھی سوئے ہیں ابھی شب بھی گھنی ہے
گھر والے بھی سوئے ہیں ابھی شب بھی گھنی ہے
آ جانا مرے پیچھے جہاں ناگ پھنی ہے
رسوا ہوئی کچھ تیاگ کے تو پیار کے سمبندھ
کچھ باعث تشہیر مری بے وطنی ہے
سو بار مرا تیرا ملن موہ ہوا ہے
کس ناز کس انداز پہ تو اتنا تنی ہے
آنکھوں کا سبھاؤ ہے کہ صبحوں کی کنولتا
پلکوں کا جھکاؤ ہے کہ نیزے کی انی ہے
آخر کبھی طے ہوگا یوں ہی نت کا بچھڑنا
تجھ مجھ میں کئی جیونوں جنموں سے ٹھنی ہے
صرف اک سے محبت نہیں اب ٹھانی ہے دل نے
جو جی کو لبھائے وہی ہیرے کی کنی ہے
- کتاب : Ban Baas (Pg. 451)
- Author : Naasir Shahzaad
- مطبع : Alhamd Publications (2004)
- اشاعت : 2004
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.