گھر یار کا ہم سے دور پڑا گئی ہم سے راحت ایک طرف
گھر یار کا ہم سے دور پڑا گئی ہم سے راحت ایک طرف
دل ایک طرف آہ ایک طرف ملنے کی حسرت ایک طرف
ہے موت کا رنگ مرا جیونا جیوں دھندلا چراغ ہوں میں
سکرات کی ظلمت ایک طرف ہستی کی تہمت ایک طرف
جی آ رہا دیدۂ تر میں مجھے دم لینے کی تاب نہیں
ضعف ایک طرف درد ایک طرف اور کاہش طاقت ایک طرف
جوں مشت سپند مرے اعضا جل دل کے انگارے سے اڑتے ہیں
داغوں کا محشر ایک طرف نالوں کی قیامت ایک طرف
دل ہات دے یار کے کیونکے لیوں پھیر آہ جہاں کی ملامت سے
جی لیوے ہے غیرت ایک طرف مارے ہے مروت ایک طرف
غل ہے پتھراؤ ہے لڑکوں کا اک آہ کا لٹھ ہے ہات مرے
ہے سارا عالم ایک طرف دیوانۂ عزلتؔ ایک طرف
- Deewan-e-uzlat(Rekhta Website)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.