Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گھرانوں سے محبت کی فضائیں چھین لیتے ہیں

حمیرا گل تشنہ

گھرانوں سے محبت کی فضائیں چھین لیتے ہیں

حمیرا گل تشنہ

MORE BYحمیرا گل تشنہ

    گھرانوں سے محبت کی فضائیں چھین لیتے ہیں

    ستم گر پھول سے بچوں کی مائیں چھین لیتے ہیں

    ہمارے بادشاہوں کو ہے نفرت شور سے اتنی

    کہ مظلوموں سے رونے کی صدائیں چھین لیتے ہیں

    کہیں ہیں کفر کے فتوے کہیں شور ملامت ہے

    خدا جب لوگ بن جائیں جزائیں چھین لیتے ہیں

    الٰہی تیری بستی میں یہ کیسے لوگ بستے ہیں

    سروں پر ہاتھ رکھتے ہیں ردائیں چھین لیتے ہیں

    کسی مفلس کی مجبوری کسی کی بھوک کا سودا

    خدا کے نام پر ظالم قبائیں چھین لیتے ہیں

    زبان نرم سے کرتے ہیں پہلے پیار کی باتیں

    بلا کر پاس پھر جبراً حیائیں چھین لیتے ہیں

    مری کھڑکی کے آگے لوگ اٹھا دیتے ہیں دیواریں

    مرے کمرے کے حصے کی ہوائیں چھین لیتے ہیں

    محبت ڈھیر پر کچرے کے ہر اک جا بلکتی ہے

    کہ تہمت بانٹنے والے وفائیں چھین لیتے ہیں

    بتاؤ کس طرح تشنہؔ یہاں سیراب ہو کوئی

    سمندر خشک صحرا سے گھٹائیں چھین لیتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے