گھروں کو چھوٹا دلوں کو کشادہ تر رکھا
گھروں کو چھوٹا دلوں کو کشادہ تر رکھا
یوں شاخ نخل تمنا کو بے ثمر رکھا
گزیدگی سے میں ڈرتا تھا اس لیے میں نے
کتاب عمر کا ہر باب مختصر رکھا
مجھے یوں جانب پندار زندگی لائی
مرے زیاں سے مری ماں کو بے خبر رکھا
کھلا نہیں ابھی دست بریدہ تجھ پہ اگر
تو اس فقیر کے کاسے میں کیوں یہ زر رکھا
چراغ زیست تھا روشن ہوا کی زد میں احدؔ
زیاں کدے میں تھا تو خود کو بے سپر رکھا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.