گھٹ گئی ہے قدر و قیمت آج کے انسان کی
گھٹ گئی ہے قدر و قیمت آج کے انسان کی
ہم پہ غالب ہو گئیں مکاریاں شیطان کی
جس طرح بھی دیکھیے دہشت کا اک ماحول ہے
اک کھلونے کے برابر حیثیت ہے جان کی
اب دکاں بازار میں اہل خرد کی بند ہے
اب اجارہ داری ہے دانائی پر نادان کی
میں نے یہ سچائی جانی ہے بہت کھونے کے بعد
دوستی اچھی نہیں ہوتی کبھی نادان کی
زندگی کی مشکلوں کا حل ہے اپنا حوصلہ
کچھ اسی سے ہوتی ہے کھیتی ہری ارمان کی
زور باطل کو زمانے میں میسر ہے فروغ
آبرو خطرے میں ہے اب صاحب ایمان کی
زندہ رہنا آج کل خوشترؔ بہت دشوار ہے
بالادستی آج دیکھی جاتی ہے بلوان کی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.