Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گھٹا ہو باد بہاری ہو اور جام نہیں

الحاج الحافظ

گھٹا ہو باد بہاری ہو اور جام نہیں

الحاج الحافظ

MORE BYالحاج الحافظ

    گھٹا ہو باد بہاری ہو اور جام نہیں

    غضب ہو ساقی اگر مے سے کوئی کام نہیں

    ہماری بات بھی زاہد سے جا کے کہہ دینا

    اسے حلال نہیں مے ہمیں حرام نہیں

    کسی کو فکر ہو کیوں میرے مرنے جینے کی

    کہ میری ذات سے برہم کوئی نظام نہیں

    حقیقتاً یہی دنیا سرائے فانی ہے

    ہے کوچ سبب کہ کسی کو یہاں قیام نہیں

    بہت ثواب ملے ٹوٹے دل کو گر جوڑے

    کچھ اس سے بڑھ کے زمانے میں کوئی کام نہیں

    چلے تھے دید کو یہ کہہ کے اس کو روک دیا

    یہ خاص لوگوں کی باری ہے دید عام نہیں

    بھروسہ کیجئے ہرگز نہ اس کی باتوں کا

    جسے نہ اپنی کسی بات پر قیام نہیں

    ہمیشہ غیبتیں کرتا برا بھلا کہتا

    ان حاسدوں کو سوا اس کے اور کام نہیں

    کہیں جو ہتھے چڑھا دل جلوں کے چرخ کہن

    جلا کے خاک نہ کر دیں تو میرا نام نہیں

    میں وہ غیور ہوں دیوانؔ آج تک جس نے

    کسی امیر کو جھک کر کیا سلام نہیں

    کھلی حقیقت دیوانؔ اہل نخوت پر

    رئیس زادہ ہوں میں بھی کوئی غلام نہیں

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے