Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گھٹا کی موج رواں ہے سیاہ بالوں میں

آفتاب خان

گھٹا کی موج رواں ہے سیاہ بالوں میں

آفتاب خان

MORE BYآفتاب خان

    گھٹا کی موج رواں ہے سیاہ بالوں میں

    شب سیہ کا دھواں ہے سیاہ بالوں میں

    وہ آج چھت پہ جو آیا ہے کھول کر گیسو

    سیاہی خوب عیاں ہے سیاہ بالوں میں

    کوئی لٹوں کو اگر دیکھ لے گماں ہوگا

    کہ جیسے ناگ جواں ہے سیاہ بالوں میں

    گھلی ہوئی ہے فضا میں لطیف سی خوشبو

    کہ جیسے عطر گلاں ہے سیاہ بالوں میں

    ٹپک رہی ہے جو زلفوں سے بھیگتی سرگم

    خمار آب رواں ہے سیاہ بالوں میں

    زبان شوق نے قصے بہت بیان کیے

    مگر جو طرز بیاں ہے سیاہ بالوں میں

    مجھے ہوا ہے یہ اندازہ نرمگیں چھو کر

    گداز عشق بتاں ہے سیاہ بالوں میں

    یہ تیرگی تو اماوس میں بھی نہیں ملتی

    شبیہ ماہ نہاں ہے سیاہ بالوں میں

    ہیں کس کے دست مقدر میں ریشمی سائے

    یقین ہے نہ گماں ہے سیاہ بالوں میں

    ہر ایک رخ سے مکمل شباب ہے ان کا

    کمی ہی کوئی کہاں ہے سیاہ بالوں میں

    لپٹ گیا ہے اچانک ہی آفتابؔ ان سے

    تو سنسنی کا سماں ہے سیاہ بالوں میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے