Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گھٹائیں باندھ رہا تھا میں حسن کی لٹ میں

اخلاق احمد اخلاق

گھٹائیں باندھ رہا تھا میں حسن کی لٹ میں

اخلاق احمد اخلاق

MORE BYاخلاق احمد اخلاق

    گھٹائیں باندھ رہا تھا میں حسن کی لٹ میں

    پسینے چھوٹ گئے شعر کی سجاوٹ میں

    سچ ایک چھوٹا سا جملہ تھا کہہ دیا ہوتا

    ہزار لفظ لگے جھوٹ کی بناوٹ میں

    وہ کیسا دور تھا ہم راحتوں کے حاکم تھے

    تمام رات گزرتی تھی ایک کروٹ میں

    جنہوں نے تاش کے پتوں کا گھر بنایا ہے

    دکھائی دیتا ہے طوفان ان کو آہٹ میں

    جدید نسل میں کتنا اتاولا پن ہے

    شجر لگاتے ہی پھل چاہئے فٹافٹ میں

    پھر اس کے بعد کبھی پیاس بجھ نہیں پائی

    کسی نے پانی پلایا تھا چھپ کے گھونگھٹ میں

    کہاں تو آیا تھا تیاری کرنے محشر کی

    کہاں میں پھنس گیا دنیا جہاں کے جھنجھٹ میں

    وہ کالی آنکھیں وہ مٹکی وہ ریشمی آنچل

    الجھ کے رہ گیا دل کا قرار پنگھٹ میں

    میں جنگ جیت کے لوٹا ہوں اس لئے اخلاقؔ

    سکون بیٹھا ہوا ہے مری تھکاوٹ میں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے