Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گھٹائیں رقص کرتی ہیں یہ موسم رقص کرتے ہیں

نرمل ندیم

گھٹائیں رقص کرتی ہیں یہ موسم رقص کرتے ہیں

نرمل ندیم

MORE BYنرمل ندیم

    گھٹائیں رقص کرتی ہیں یہ موسم رقص کرتے ہیں

    وہ زلفوں کو جب اپنی کر کے پر نم رقص کرتے ہیں

    بڑی مستی بڑی گہرائی ہے ان شوخ آنکھوں میں

    انہیں میں مست ہو کر دونوں عالم رقص کرتے ہیں

    ہوائیں آنے لگتی ہیں کبھی جب ان کے دامن کی

    دئے بھی کر کے اپنی لو کو مدھم رقص کرتے ہیں

    تمہارے ہجر کی راتوں میں جب تنہائی ڈستی ہے

    بجا کر اپنی ہم سانسوں کی سرگم رقص کرتے ہیں

    بہاروں جھومنے لگتی ہیں ان کا نام سنتے ہی

    سجا لیتے ہیں گل ہونٹوں پہ شبنم رقص کرتے ہیں

    میاں ہم تو قلندر ہیں ہمارا حال مت پوچھو

    ہمارے سینے میں کتنے ہی سنگم رقص کرتے ہیں

    کبھی جب مل کے آتے ہیں کہیں تنہائی میں ان سے

    دریچے بند کر لیتے ہیں اور ہم رقص کرتے ہیں

    ہزاروں بجلیاں صدقے میں ان کے ٹوٹ جاتی ہیں

    پہن کے نور کی پائل جو ہمدم رقص کرتے ہیں

    ندیمؔ اپنی ادا ایسی ہے جس کے سامنے آ کر

    خوشی مدہوش ہو جاتی ہے اور غم رقص کرتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے