گھل جائے جس میں رنگ وہ پانی نہیں ہوں میں
گھل جائے جس میں رنگ وہ پانی نہیں ہوں میں
اپنی انا کا دشمن جانی نہیں ہوں میں
دیواریں روک پائیں وہ پانی نہیں ہوں میں
پھر جائے جس کا رخ وہ روانی نہیں ہوں میں
ڈھالی گئی نیت مری سیرت کی آنچ سے
صورت پہ مر مٹے وہ جوانی نہیں ہوں میں
حالات حاضرہ کی تپش کی دلیل ہوں
ماضی کی بھولی بصری کہانی نہیں ہوں میں
زندہ رہوں گا ان کے تعارف کی شکل میں
صرف اپنے بزرگوں کی نشانی نہیں ہوں میں
تکمیل خواہشات کا آثار ہوں میاں
پرکھو مجھے نشان گرانی نہیں ہوں میں
زندہ رکھے گا مجھ کو سعادتؔ مرا کلام
کہہ دیجئے گا موت سے فانی نہیں ہوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.