گھما پھرا کے ہماری نظر وہیں آتی
ہر آسمان گزرنے پہ پھر زمیں آتی
نماز نیند سے بہتر ہے پر مرے مالک
ترے وہ لوگ جنہیں نیند ہی نہیں آتی
ہماری پشت پہ لادے ہوئے گناہوں سے
عجب تناؤ میں تیری طرف جبیں آتی
ہماری گونج لپیٹی ہے ان پہاڑوں میں
تمہاری یاد پلٹتے ہوئے یہیں آتی
یہ ہل کے بیل مسافت نہیں گنا کرتے
ہمارے کاج میں فرصت کبھی نہیں آتی
ہم اپنی ذات کے اندر چلے گئے راشدؔ
تمہارے قرب کی مستی بھی اب نہیں آتی
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.