گھنگرو پہ بات کر نہ تو پائل پہ بات کر
گھنگرو پہ بات کر نہ تو پائل پہ بات کر
مجھ سے طوائفوں کے مسائل پہ بات کر
فٹ پاتھ پر پڑا ہوا دیوان میر دیکھ
ردی میں بکنے والے رسائل پہ بات کر
اس میں بھی اجر ہے نہاں نفلی نماز کا
مسجد میں بھیک مانگتے سائل پہ بات کر
میرا دعا سے بڑھ کے دوا پر یقین ہے
مجھ سے وسیلہ چھوڑ وسائل پہ بات کر
آ میرے ساتھ بیٹھ مرے ساتھ چائے پی
آ میرے ساتھ میرے دلائل پہ بات کر
سردار ہیں جو آج وہ غدار تھے کبھی
جا ان سے ان کے دور اوائل پہ بات کر
واصفؔ بھی سالکوں کے قبیلے کا فرد ہے
واصفؔ سے عارفوں کے شمائل پہ بات کر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.