گھپ خاموشی جیسے قبرستان میں ہوں
گھپ خاموشی جیسے قبرستان میں ہوں
کیا میں زندہ لاشوں کے استھان میں ہوں
رات ڈھلے ویرانی ملنے آتی ہے
جانتی ہے میں اس کے عقد امان میں ہوں
سرد ہوائیں یاد اس کی بپھرا موسم
وحشت زیست بتا میں کس کے دھیان میں ہوں
پھر سرسبز ہوئے جاتے ہیں سارے پیڑ
لگتا ہے اک میں ہی نمک کی کان میں ہوں
جانتے ہو اس وقت مری حالت ہے کیا
کالا پھول اداسی کے گلدان میں ہوں
واپس جانے والے گھر کو جاتے ہیں
میں آزاد پرندہ کس زندان میں ہوں
لو سے زیادہ تیز نگاہوں کی آندھی
میں جیون کے ایسے ریگستان میں ہوں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.