گھٹ گھٹ کے تیرے عشق میں کتنا رہا ہوں میں
گھٹ گھٹ کے تیرے عشق میں کتنا رہا ہوں میں
اتنا کہ اپنے ساتھ بھی تنہا رہا ہوں میں
نا پیدا میں حیات و قضا کے بھرم سا ہوں
ہوتا رہا ہوں ساتھ میں کھوتا رہا ہوں میں
آنکھیں چراغ مفلساں سے کم نہیں مری
ہر اشک کو سنبھال کے روتا رہا ہوں میں
پھر دل چلا نہ جائے کہیں عشق دوست میں
دشمن ہی خود کو آپ کا ٹھہرا رہا ہوں میں
دل میں لگے کہ تن میں لگے آگ آگ ہے
زندہ چتا سا عشق میں جلتا رہا ہوں میں
کہتا تھا مار ڈالے گا مرنا ترا مجھے
کیسے بتاؤں تجھ کو کہ جیتا رہا ہوں میں
دیتا وجہ تو کاش مجھے ترک عشق کی
ظلم اپنے ہی خیال کے سہتا رہا ہوں میں
میں بھاگتا رہا ہوں حقیقت سے عشق کی
اور عشق کے خیال میں بیٹھا رہا ہوں میں
شعر و سخن کی راہ میں تنہائی ساتھ ہے
جو بھی یہ بولتی ہے سو دہرا رہا ہوں میں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.