Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گھٹ کے مر جانے سے پہلے اپنی دیوار نفس میں در نکالو

محمد احمد رمز

گھٹ کے مر جانے سے پہلے اپنی دیوار نفس میں در نکالو

محمد احمد رمز

MORE BYمحمد احمد رمز

    گھٹ کے مر جانے سے پہلے اپنی دیوار نفس میں در نکالو

    درد کے ویراں کھنڈر سے منظر بے نام کو باہر نکالو

    اب یہ عالم ہے کہ ہر سو ماورائے منتہا تک ہیں اڑانیں

    آشیاں تو اک قفس ہے باہر آ بھی جاؤ بال و پر نکالو

    خود تمہارے اپنے زد پر آ رہے ہیں اتنی سفاکی بھی چھوڑو

    کچھ زیادہ ہو گیا ہے تیغ ارشادات سے جوہر نکالو

    دیکھ لینا مات کھا جائے گا شہ پا کر یہ ٹیڑھا چلنے والا

    چال الجھی ہے کوئی پیدل جمائے رکھو کوئی گھر نکالو

    آنکھیں کھولو اب تو میرے زخم دل بھی مندمل ہونے لگے ہیں

    مان جاؤ پھر کوئی تلوار اٹھاؤ پھر کوئی خنجر نکالو

    تہہ نشیں موجوں کے پہرے سخت کر دیتا ہے قصر آب پر وہ

    خون پانی کر کے اپنا پتھروں کی اوٹ سے گوہر نکالو

    اب خدا جانے کہاں لے جا کے بکھرائے ہوائے وقت مجھ کو

    آؤ ہاتھ اپنا بڑھا کر تم بھی میری خاک چٹکی بھر نکالو

    کس لیے رمزؔ اتنی اونچی تم نے کر رکھی ہیں دیواریں ہنر کی

    دیکھو اپنے ساتھیوں کو روزن خود آگہی سے سر نکالو

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے