Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گھٹن بڑھتی ہے تو جینے کی خواہش اور ہوتی ہے

جمیل احمد جمیل

گھٹن بڑھتی ہے تو جینے کی خواہش اور ہوتی ہے

جمیل احمد جمیل

MORE BYجمیل احمد جمیل

    گھٹن بڑھتی ہے تو جینے کی خواہش اور ہوتی ہے

    ہوائیں بند ہو جائیں تو بارش اور ہوتی ہے

    کہاں وہ قہقہے اس کے کہاں اشکوں کی طغیانی

    تماشا اور ہوتا ہے نمائش اور ہوتی ہے

    بہت دیکھا ہے ہم نے اور ہمارا تجربہ بھی ہے

    سنبھل کر راستہ چلنے سے لغزش اور ہوتی ہے

    میں اپنا دل جھکاتا ہوں تم اپنا سر جھکائے ہو

    عبادت اور ہی شے ہے پرستش اور ہوتی ہے

    میں ساقی کے کرم کا اس لئے ممنون و شاکر ہوں

    کہ اظہار تشکر سے نوازش اور ہوتی ہے

    جمیلؔ اب جس قدر بھی ہو سکے محتاط ہی رہئے

    نظر آزاد ہو جائے تو بندش اور ہوتی ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے