گھٹی گھٹی ہی سہی میری چاہ لے لینا
گھٹی گھٹی ہی سہی میری چاہ لے لینا
سفر طویل ہے کچھ زاد راہ لے لینا
میں بے ثمر ہی سہی پھر بھی سایہ دار تو ہوں
کڑی ہو دھوپ تو مجھ میں پناہ لے لینا
ابھی تو ساتھ چلو ہاں جہاں میں رک جاؤں
تم اس مقام سے پھر اپنی راہ لے لینا
کسی مقام پہ ممکن ہے کام آ جائے
ہمارے بیچ جو تھی رسم و راہ لے لینا
وہ کم سواد سہی پھر بھی یہ نہیں آساں
غنیم دہر کے سر سے کلاہ لے لینا
یہی بہت ہے کہ اس دور ابتلا میں تقیؔ
کسی کا میری خبر گاہ گاہ لے لینا
- کتاب : Khushk Tahni Zard Pattay (Pg. 64)
- Author : Yousuf Taqi
- مطبع : Yousuf Taqi (2003)
- اشاعت : 2003
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.