گھورتے رستوں کا آسیب بنا ہوں میں تو
گھورتے رستوں کا آسیب بنا ہوں میں تو
مجھ سے مل پاؤ گے کیا شام بلا ہوں میں تو
دیوتاؤں سے نہ ہوگا مرا درمان زوال
آسمانوں کے سنگھاسن سے گرا ہوں میں تو
جاتے موسم کی طرح اس سے کبھی مل نہ سکا
ایک لمحے کے تعلق کی سزا ہوں میں تو
لوگ گلیوں میں ہی ڈھونڈا کیے آندھی کے سراغ
اپنی آنکھوں کے حصاروں میں بجھا ہوں میں تو
زہر بن کر وہ مصورؔ مری نس نس میں رہا
میں نے سمجھا تھا اسے بھول چکا ہوں میں تو
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.