Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گیلی لکڑی کو سلگا کر اشکوں سے ارضی لکھوں گا

شاہنواز انصاری

گیلی لکڑی کو سلگا کر اشکوں سے ارضی لکھوں گا

شاہنواز انصاری

MORE BYشاہنواز انصاری

    گیلی لکڑی کو سلگا کر اشکوں سے ارضی لکھوں گا

    آج دھوئیں کے بادل پر میں بارش کو چٹھی لکھوں گا

    اس زنداں کے کچھ قیدی ہی میری بات سمجھ پائیں گے

    جب پتھر کی دیواروں پر مٹی سے مٹی لکھوں گا

    مجھ جیسے کچھ دیوانے ہی زندہ دل ہوتے ہیں صاحب

    میں اتنا کمزور نہیں جو پنکھا اور رسی لکھوں گا

    کب تک گھر میں بیٹھے بیٹھے اپنے دل کے چھالے پھوڑوں

    اب تو ان تپتی سڑکوں پر آوارہ گردی لکھوں گا

    ہم دونوں ہی اپنی اپنی فطرت کے مارے انساں ہیں

    تو مجھ میں خامی ڈھونڈے گا میں تیری خوبی لکھوں گا

    کچھ ایسے تحریر کروں گا اک مصرعے میں دو افسانے

    دریا کو ساحل لکھوں گا طوفاں کو کشتی لکھوں گا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے