گیت خوشبو شباب کی باتیں
گیت خوشبو شباب کی باتیں
یہ تو ساری ہیں خواب کی باتیں
عشق معشوق ہجر اور فرقت
یہ ہیں سب اضطراب کی باتیں
زندگی میرے ساتھ گزرے گی
ترک کر دو حساب کی باتیں
جب سے مقتل میں سنگ توڑا ہے
ہو رہی ہیں گلاب کی باتیں
اس نے تہمت لگائی ہے مجھ پر
دیکھو خانہ خراب کی باتیں
روز تسخیر کائنات کروں
یہ ہیں میرے نصاب کی باتیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.