Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گلہ ہے اپنے مقدر کی بے حسی سے ہمیں

نعیم صبا

گلہ ہے اپنے مقدر کی بے حسی سے ہمیں

نعیم صبا

MORE BYنعیم صبا

    گلہ ہے اپنے مقدر کی بے حسی سے ہمیں

    اور اس سے بڑھ کے شکایت ہے زندگی سے ہمیں

    کبھی نگار لب شعلہ وش کا ذکر چلا

    کبھی حصار غم جاں ملا کسی سے ہمیں

    کبھی تھا قرب میں اک اضطراب کا عالم

    کبھی قرار ملا تیری بے رخی سے ہمیں

    کبھی ملال ہوا التفات پیہم سے

    کبھی خوشی تھی بہت ترک دوستی سے ہمیں

    کبھی گماں کہ یہ دنیا ہے اک فریب نظر

    یقین بھی ہے خدا کے وجود ہی سے ہمیں

    حیات جہد مسلسل میں کیوں ہے سرگرداں

    ذرا پتا تو چلے علم و آگہی سے ہمیں

    اگرچہ دل کو ملی تھی نوید صبح جمال

    نجات مل نہ سکی شب کی تیرگی سے ہمیں

    کھڑے ہیں دشت بلا خیز میں برہنہ پا

    ملا ہے اذن سفر جذبۂ خودی سے ہمیں

    صباؔ یہ کون سی منزل ہے دشت امکاں میں

    نہ آشنا سے غرض ہے نہ اجنبی سے ہمیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے