Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گلہ ہے نہ اب ہے شکایت کسی کی

سروش لکھنوی

گلہ ہے نہ اب ہے شکایت کسی کی

سروش لکھنوی

MORE BYسروش لکھنوی

    گلہ ہے نہ اب ہے شکایت کسی کی

    مزا دے گئی وہ ندامت کسی کی

    کھپی جاتی ہے پھر بھی آنکھوں میں کیا کیا

    یوہیں سی ہے گل میں شباہت کسی کی

    قیامت ہے کس طرح برداشت ہوگی

    محبت کے بدلے محبت کسی کی

    ازل ابتدا ہے ابد انتہا ہے

    نہ پوچھو اسیری کی مدت کسی کی

    نہیں اور کچھ خلد و دوزح کا منشا

    وہ دوری کسی کی یہ قربت کسی کی

    نگاہوں میں ہے زہر ہونٹوں میں امرت

    حیات و اجل ہیں کرامت کسی کی

    غم و رنج و حرمان و درد جدائی

    ملا ہم کو کیا کیا بدولت کسی کی

    کلیجے سے کیوں کر لگائے نہ رکھوں

    فشانی ہے داغ محبت کسی کی

    اداؤں نے مارا ہوا نام اجل کا

    ہے تہمت کسی پر شرارت کسی کی

    ہر اک بار من من کے وہ روٹھتے ہیں

    بگڑتی ہے بن بن کے قسمت کسی کی

    شکست خودی کا سہانا وہ نغمہ

    وہ عذر تغافل میں لکنت کسی کی

    جدائی کو مدت ہوئی پھر بھی اب تک

    نگاہوں میں پھرتی ہے صورت کسی کی

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے