گلہ کسی سے دل سوگوار مت کرنا
گلہ کسی سے دل سوگوار مت کرنا
جو بے سکوں ہے اسے بے قرار مت کرنا
خزاں کی ضد ہے کہ یہ کاروبار مت کرنا
کلی سے پھول سے خوشبو سے پیار مت کرنا
جنوں ہزار سہی اپنا دامن کردار
دریدہ کرنا مگر داغدار مت کرنا
نہ میں چراغ نہ میں آسمان کا تارا
سواد شام مرا انتظار مت کرنا
کہیں کہیں پہ خموشی بھی جرم ہوتی ہے
ہر اک جگہ پہ سکوت اختیار مت کرنا
فریب کھائے ہیں اتنا کہ دل یہ کہتا ہے
بہار میں بھی یقین بہار مت کرنا
اسی سے جاتی ہے انساں کی آبرو ذاکرؔ
غلط شعار کبھی اختیار مت کرنا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.