Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گلہ کچھ ان سے نہ ان کی جفا طرازی سے

صفدر مرزا پوری

گلہ کچھ ان سے نہ ان کی جفا طرازی سے

صفدر مرزا پوری

MORE BYصفدر مرزا پوری

    گلہ کچھ ان سے نہ ان کی جفا طرازی سے

    ملا ہوں خاک میں یاروں کی چارہ سازی سے

    میں کم نہیں کسی صائم کسی نمازی سے

    کہ میکدے میں گزرتی ہے پاک بازی سے

    زباں منہ میں مرے دی ہے گالیاں دے کر

    خجل ہیں دل میں کچھ اپنی زباں درازی سے

    تم آسمان بنے ہو ستا ستا کے مجھے

    بلندی نام ہوا ہے جفا طرازی سے

    نہ پوچھتے مرے دل کو نہ ہاتھ سے جاتا

    گلہ ہے مجھ کو فقط ان کی دل نوازی سے

    بتوں کی سجدہ گزاری کا ڈھب نہ تھا معلوم

    سلیقہ ہم نے یہ سیکھا بڑے نمازی سے

    ڈرے گی تم سے قیامت اجی معاذ اللہ

    دکھا دو آنکھ کہ رک جائے فتنہ سازی سے

    نظر نہ ڈال مرے بے شمار جرموں پر

    بعید کیا ہے تری شان بے نیازی سے

    کہیں سے صبح قیامت ابھر نہیں سکتی

    بری دبی ہے شب ہجر کی درازی سے

    یہ کیا ستم ہے کسی طرح تم نہیں ملتے

    ملو نہ دل سے ملو تو زمانہ سازی سے

    بتوں سے پہلے ارادت تھی کعبہ والوں کو

    بنائے عشق حقیقی پڑی مجازی سے

    ہے آسماں کو بھی گردش زمیں کو بھی چکر

    بچا نہ کوئی تمہاری نشانہ بازی سے

    شراب خانے میں جا بیٹھے دو گھڑی کے لئے

    ملی بھی ہم کو جو فرصت قمار بازی سے

    ملے تھے کل ہمیں میخانے میں وہی صفدرؔ

    لئے جو سبحہ نظر آتے ہیں نمازی سے

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے