گلہ ستم کا نہ شکوہ ہے بے وفائی کا
گلہ ستم کا نہ شکوہ ہے بے وفائی کا
جگر میں داغ نہاں ہے تری جدائی کا
ستم شعار ستانا کسی کا خوب نہیں
بہت خراب سرانجام ہے برائی کا
تڑپ تڑپ کے ہوا گوشۂ قفس میں تمام
دل اسیر میں ارماں رہا رہائی کا
سخن میں اپنے خدا داد ہے یہ حسن بتاں
کہ خار مرغ چمن کو ہے خوشنوائی کا
ہوس ہے کس کو یہاں تخت و تاج کی روشنؔ
خدا نے ہم کو دیا ہے شرف گدائی کا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.