گلا نہیں کہ کناروں نے ساتھ چھوڑ دیا
گلا نہیں کہ کناروں نے ساتھ چھوڑ دیا
مرے سفینے کا دھاروں نے ساتھ چھوڑ دیا
رہ حیات میں منزل کا آسرا کیسا
قدم قدم پہ غباروں نے ساتھ چھوڑ دیا
ہر ایک رخ سے سجا ہوتا زندگی کو مگر
میں کیا کروں کہ بہاروں نے ساتھ چھوڑ دیا
اداس دل نے اگر گیت گنگنایا بھی
شکستہ ساز کے تاروں نے ساتھ چھوڑ دیا
سلگ رہی ہے ابھی تک وہ آگ سینے میں
لگا کے جس کو شراروں نے ساتھ چھوڑ دیا
نظر نواز مذاق نظر نہ زیبؔ ہوا
ترے لطیف اشاروں نے ساتھ چھوڑ دیا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.