غلاف برف کو پیروں تلے مسلتا ہوا
غلاف برف کو پیروں تلے مسلتا ہوا
میں آگ ڈھونڈنے نکلا تھا ہاتھ ملتا ہوا
ہوا چلی تو دکھائی دیا تھا چاند مجھے
شجر کی ڈالیوں میں کروٹیں بدلتا ہوا
چمک اٹھی تھی وہیں پر نگہ مسافر کی
جہاں دکھائی دیا تھا چراغ جلتا ہوا
کسی نے مجھ کو پکارا تھا دور وادی میں
اور اک پہاڑ سے اترا تھا میں سنبھلتا ہوا
پہنچ گیا تھا میں راشدؔ کھلے سمندر تک
کسی خیال میں دریا کے ساتھ چلتا ہوا
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.