گلاس اک کانچ کا ٹوٹا پڑا ہے
گلاس اک کانچ کا ٹوٹا پڑا ہے
مجھے لگتا ہے وہ گھر آ گیا ہے
ابابیلیں جو یوں چکرا رہی ہیں
سندیسہ آسماں تک جا چکا ہے
یہ گھر شاید ابھی تازہ گرا ہے
کوئی ملبے کے نیچے جی رہا ہے
یہ پہلے اس قدر میلا نہیں تھا
نہ جانے آسماں کو کیا ہوا ہے
ادھر کچھ آہٹیں ہونے لگی ہیں
کوئی خالی مکاں میں چل رہا ہے
وہی جھولا ہے اب لڑکی نہیں ہے
اکیلا پیڑ آنگن میں کھڑا ہے
سحرؔ میں اب کبھی روتی نہیں ہوں
کوئی آنسو پرانا چبھ رہا ہے
- کتاب : Word File Mail By Salim Saleem
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.