گر جائے گی آخر کو یہ دیوار کسی دن
گر جائے گی آخر کو یہ دیوار کسی دن
بن جائے گا انکار ہی اقرار کسی دن
اس آس پہ گزرے ہیں کئی سال مہینے
آئے گا پلٹ کر وہی اتوار کسی دن
مانگیں گے مرادیں سبھی عشاق یہاں پر
بن جائے گا مرقد مرا دربار کسی دن
سنتے ہیں شفا ملتی ہے دیدار سے تیرے
آ بیٹھیں گے در پر ترے بیمار کسی دن
لگتا ہے یہ خوش فہمی حقیقت بھی بنے گی
پائیں گے سزا چوک میں غدار کسی دن
مظلوم کے ہاتھوں میں گلا ہوگا تمہارا
لگنا ہے تماشا سر بازار کسی دن
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.