Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گرا نہ سطح سے اپنی شریف ایسا تھا

رضا وصفی

گرا نہ سطح سے اپنی شریف ایسا تھا

رضا وصفی

MORE BYرضا وصفی

    گرا نہ سطح سے اپنی شریف ایسا تھا

    سخنوری میں ہمارا حریف ایسا تھا

    اجالے اس کو ادب سے سلام کرتے تھے

    وہ اپنی ذات کے اندر عفیف ایسا تھا

    جو بند ضبط نے باندھے تھے سارے ٹوٹ گئے

    وہ ایک درد کہ دل میں خفیف ایسا تھا

    گھٹائیں چار سو چھائیں ہوائیں لاکھ چلیں

    کھلا نہ گل کوئی موسم کثیف ایسا تھا

    لرز لرز گیا ٹکرا کے اس سے ہر طوفاں

    ہوا نہ زیر کسی سے نحیف ایسا تھا

    ہمارے سائے سے ڈرتا تھا موت کا سایہ

    مذاق زیست ہمارا لطیف ایسا تھا

    وہ دوست تھا کہ نہ تھا واقعی مرا وصفیؔ

    بھلا سکا نہ اسے میں حلیف ایسا تھا

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY
    بولیے