گراں گزرنے لگا دور انتظار مجھے
گراں گزرنے لگا دور انتظار مجھے
ذرا تھپک کے سلا دے خیال یار مجھے
نہ آیا غم بھی محبت میں سازگار مجھے
وہ خود تڑپ گئے دیکھا جو بیقرار مجھے
نگاہ شرمگیں چپکے سے لے اڑی مجھ کو
پکارتا ہی رہا کوئی بار بار مجھے
نگاہ مست یہ معیار بے خودی کیا ہے
زمانے والے سمجھتے ہیں ہوشیار مجھے
بجا ہے ترک تعلق کا مشورہ لیکن
نہ اختیار انہیں ہے نہ اختیار مجھے
بہار اور بقید خزاں ہے ننگ مجھے
اگر ملے تو ملے مستقل بہار مجھے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.