Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گرے ہیں لفظ ورق پہ لہو لہو ہو کر

افتخار نسیم

گرے ہیں لفظ ورق پہ لہو لہو ہو کر

افتخار نسیم

MORE BYافتخار نسیم

    گرے ہیں لفظ ورق پہ لہو لہو ہو کر

    محاذ زیست سے لوٹا ہوں سرخ رو ہو کر

    اسی کی دید کو اب رات دن تڑپتے ہیں

    کہ جس سے بات نہ کی ہم نے دو بدو ہو کر

    بجھا چراغ ہے دل کا وگرنہ کیسے مجھے

    نظر نہ آئے گا وہ میرے چار سو ہو کر

    ہم اپنے آپ ہی مجرم ہیں اپنے منصف بھی

    خود اعتراف کریں اپنے روبرو ہو کر

    اس ایک خواہش دل کا پتا چلا نہ اسے

    جو درمیاں میں رہی صرف گفتگو ہو کر

    میں سب میں رہتے ہوئے کس طرح بھلاؤں تجھے

    ہر ایک شخص ہی ملتا ہے مجھ کو تو ہو کر

    اب اس کے سامنے جاتے ہوئے بھی ڈرتا ہوں

    بھلا دیا تھا جسے محو جستجو ہو کر

    ہوئی نہ جذب زمیں میں تو رات کی بارش

    فضا میں پھیل گئی خاک رنگ و بو ہو کر

    مٹا جو آنکھ کے شیشوں سے اس کا عکس نسیمؔ

    رگوں میں پھیل گیا خوں کی آرزو ہو کر

    مأخذ :
    • کتاب : اردو غزل کا مغربی دریچہ(یورپ اور امریکہ کی اردو غزل کا پہلا معتبر ترین انتخاب) (Pg. 47)
    • مطبع : کتاب سرائے بیت الحکمت لاہور کا اشاعتی ادارہ

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے