گریباں چاک کر لے ہوش سے بیگانہ ہو جائے
گریباں چاک کر لے ہوش سے بیگانہ ہو جائے
بھروسہ کچھ نہیں کب آدمی دیوانہ ہو جائے
خدا محفوظ رکھے ان خمار آلودہ آنکھوں سے
یہ جس مے خوار کو دیکھیں وہی مستانہ ہو جائے
مزہ جب ہے تمہارے عشق میں یہ زندگی اپنی
جلے اتنی کے جل کر صورت پروانہ ہو جائے
خدا نے ان کی آنکھوں میں عجب تاثیر بخشی ہے
وہ جس پر اک نظر ڈالے وہی دیوانہ ہو جائے
تمہاری بزم میں فرمانؔ کی تو کیا حقیقت ہے
جو آ جائے وہ اپنی ذات سے بیگانہ ہو جائے
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.