گری ہے برق چمن میں کہاں نہیں معلوم
گری ہے برق چمن میں کہاں نہیں معلوم
چمن پھنکا کہ جلا آشیاں نہیں معلوم
کسی کو دل ترا درد نہاں نہیں معلوم
کہاں ملے گی تجھے اب اماں نہیں معلوم
بدل رہا ہے یہ نظم حیات ہی اپنا
کہ ہو رہی ہے محبت جواں نہیں معلوم
یہ جانتا ہوں فقط جل رہا ہے دل میرا
نکل رہا ہے کہاں سے دھواں نہیں معلوم
بھٹک رہا ہوں ہر اک رہ گزر سے وارفتہ
کدھر ہے گرد کہاں کارواں نہیں معلوم
دل خراب کو اب فرصت تلاش کہاں
خلش ضرور ہے لیکن کہاں نہیں معلوم
گزر رہا ہوں جنوں کی جلو میں اے مشکلؔ
یہ ذوق لے کے چلا ہے کہاں نہیں معلوم
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.