گرنا نہیں ہے اور سنبھلنا نہیں ہے اب
گرنا نہیں ہے اور سنبھلنا نہیں ہے اب
بیٹھے ہیں رہ گزار پہ چلنا نہیں ہے اب
پچھلا پہر ہے شب کا سویرے کی خیر ہو
بجھتے ہوئے چراغ ہیں جلنا نہیں ہے اب
ہے آستیں سے کام نہ دامن سے کچھ غرض
پتھر بنے ہوئے ہیں پگھلنا نہیں ہے اب
منظر ٹھہر گیا ہے کوئی دل میں آن کر
دنیا کے ساتھ اس کو بدلنا نہیں ہے اب
لب آشنائے حرف تبسم نہیں رہے
دل کے لہو کو اشک میں ڈھلنا نہیں ہے اب
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.