Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گرتے گرتے سنبھل بھی سکتا ہے

شمیم صابری

گرتے گرتے سنبھل بھی سکتا ہے

شمیم صابری

MORE BYشمیم صابری

    گرتے گرتے سنبھل بھی سکتا ہے

    آدمی ہے بدل بھی سکتا ہے

    کچھ بھی قیمت نہیں صداقت کی

    کھوٹا سکہ تو چل بھی سکتا ہے

    مجھ سے باتیں کرو نہ ہنس ہنس کر

    دیکھ کر کوئی جل بھی سکتا ہے

    خلش دل عزیز ہے مجھ کو

    ورنہ کانٹا نکل بھی سکتا ہے

    رونے والے رہے خیال اس کا

    اشک پلکوں سے ڈھل بھی سکتا ہے

    اپنا دامن سنبھال کر رکھئے

    کوئی دھبہ مچل بھی سکتا ہے

    اب میسر کہاں ہے وہ لمحہ

    جس کا غم ہو کہ ٹل بھی سکتا ہے

    غم سے لگتی ہے چوٹ بھی دل پر

    غم سے انساں بہل بھی سکتا ہے

    آنکھ کی رہ گزر سے ہو کے شمیمؔ

    خواب سینے میں پل بھی سکتا ہے

    مأخذ :

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے