گرتے ہیں لوگ گرمئ بازار دیکھ کر
گرتے ہیں لوگ گرمئ بازار دیکھ کر
سرکار دیکھ کر مری سرکار دیکھ کر
آوارگی کا شوق بھڑکتا ہے اور بھی
تیری گلی کا سایۂ دیوار دیکھ کر
تسکین دل کی ایک ہی تدبیر ہے فقط
سر پھوڑ لیجئے کوئی دیوار دیکھ کر
ہم بھی گئے ہیں ہوش سے ساقی کبھی کبھی
لیکن تری نگاہ کے اطوار دیکھ کر
کیا مستقل علاج کیا دل کے درد کا
وہ مسکرا دیے مجھے بیمار دیکھ کر
دیکھا کسی کی سمت تو کیا ہو گیا عدمؔ
چلتے ہیں راہ رو سر بازار دیکھ کر
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.