Font by Mehr Nastaliq Web

aaj ik aur baras biit gayā us ke baġhair

jis ke hote hue hote the zamāne mere

رد کریں ڈاؤن لوڈ شعر

گرتے رہتے ہیں پھر سنبھلتے ہیں

الطاف تنویر

گرتے رہتے ہیں پھر سنبھلتے ہیں

الطاف تنویر

MORE BYالطاف تنویر

    گرتے رہتے ہیں پھر سنبھلتے ہیں

    پھر اسی راستے پہ چلتے ہیں

    جلتے ہیں آگ میں بدن لیکن

    دل فقط عشق ہی میں جلتے ہیں

    ایک مدت سے دل کے مندر میں

    کچھ امیدوں کے دیپ جلتے ہیں

    رزق دینا اسی کی قدرت ہے

    پتھروں میں بھی کیڑے پلتے ہیں

    موم کی طرح دل بھی پتھر کے

    وقت کی دھوپ میں پگھلتے ہیں

    صرف حالات ہی نہیں پیارے

    ہاں خیالات بھی بدلتے ہیں

    کوئی خاموش بھی رہے کتنا

    دل میں جذبات تو مچلتے ہیں

    مکر تنویر جس کا شیوہ ہے

    ایسی دنیا سے دور چلتے ہیں

    Additional information available

    Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.

    OKAY

    About this sher

    Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.

    Close

    rare Unpublished content

    This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.

    OKAY

    Jashn-e-Rekhta | 13-14-15 December 2024 - Jawaharlal Nehru Stadium , Gate No. 1, New Delhi

    Get Tickets
    بولیے