گریۂ شب مجھے شب بھر کو جگاتا بھی نہیں
گریۂ شب مجھے شب بھر کو جگاتا بھی نہیں
اور وہ ہے کہ مرے خواب میں آتا بھی نہیں
اتنا سودا بھی نہیں ہے کہ در سنگ پہ جائیں
بار سر ہے کہ مرا شانہ اٹھاتا بھی نہیں
دل ویراں کو کہا اس نے لگا کر ٹھوکر
اب کوئی ایسی جگہ خاک اڑاتا بھی نہیں
اتنی فرصت ہی کہاں اس کو مجھے خاک کرے
اور پھر برق سے میرا کوئی ناتا بھی نہیں
کہنا ہوتا ہے جو سب کہہ بھی وہ دیتا ہے مگر
اپنے شعروں میں مرا ذکر وہ لاتا بھی نہیں
اس کو معلوم ہے اشکوں کی تپش کا عالم
اس لئے مجھ کو نگاہوں سے گراتا بھی نہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.