گریہ و زاری کا سامان اٹھا لیتے ہیں
گریہ و زاری کا سامان اٹھا لیتے ہیں
ہجر میں میرؔ کا دیوان اٹھا لیتے ہیں
کوئی لیلیٰ بھی نہیں اپنی کہانی میں مگر
سر پہ ہم دشت و بیابان اٹھا لیتے ہیں
ہم کو تلوار سے رغبت تو نہیں ہے سائیں
ہاں مگر ہو کے پریشان اٹھا لیتے ہیں
ایسے تاجر کہ جنہیں سود گوارا ہو فقط
راہ الفت میں وہ نقصان اٹھا لیتے ہیں
میں مخاطب ہوں کسی اور منافق سے میاں
آپ کیوں ہاتھ میں قرآن اٹھا لیتے ہیں
بے جھجھک آپ محبت کو جتایا کیجے
ہم حسینوں کے تو احسان اٹھا لیتے ہیں
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.