گو بہ نام اک زبان رکھتی ہے شمع
گو بہ نام اک زبان رکھتی ہے شمع
کب ترا سا بیان رکھتی ہے شمع
تیرے مکھڑے کا سا نمک معلوم
ایک پھیکی سی آن رکھتی ہے شمع
سرفروشی کے مخترع ہم ہیں
گو اب اونچی دکان رکھتی ہے شمع
داغ پر داغ اٹھائے دل کی طرح
کب یہ تاب و توان رکھتی ہے شمع
رووے گو تودہ تودہ کب ایسے
دیدۂ خوں فشان رکھتی ہے شمع
آہ اس داغ دل سے جس سے کہ دست
نت سوئے آسمان رکھتی ہے شمع
کیونکہ پروانہ رشک سے نہ جلے
سب کے آگے فلان رکھتی ہے شمع
کھول مکھڑا کہ ہے یہ مجھ کو یقیں
تجھ سے دعویٰ گمان رکھتی ہے شمع
یہ دل افسردہ وائے قسمت بد
سوز تا استخوان رکھتی ہے شمع
راتوں جاگی ہے مثل قائمؔ کی
تب یہ سوز نہان رکھتی ہے شمع
- Deewan-e-Qaem Chandpuri (Rekhta Website)
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.