گو بظاہر خراب ہیں ہم لوگ
گو بظاہر خراب ہیں ہم لوگ
باطناً لا جواب ہیں ہم لوگ
رشک صد آفتاب ہیں ہم لوگ
دہر میں انتخاب ہیں ہم لوگ
پڑھ سکے تو کوئی ہمیں پڑھ لے
اک مکمل کتاب ہیں ہم لوگ
کیا ضرورت ہے آزمانے کی
آپ اپنا جواب ہیں ہم لوگ
صاف گوئی ہماری عادت ہے
تم نہ سمجھو خراب ہیں ہم لوگ
پا گئے فتح زندگانی پر
اب کہاں محو خواب ہیں ہم لوگ
کیوں نہ مخمور ہو جہاں ساقیؔ
کیف آور شراب ہیں ہم لوگ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.