گو دل کے دکھ دلوں میں چھپائے ہوئے ہیں لوگ
گو دل کے دکھ دلوں میں چھپائے ہوئے ہیں لوگ
اپنا جنازہ آپ اٹھائے ہوئے ہیں لوگ
کس طور سے دیں اور کو ہمدردی و خلوص
خود آپ زندگی کے ستائے ہوئے ہیں لوگ
آئے گا اب نہ کوئی مسیحا نجات کا
بے کار ہی امید لگائے ہوئے ہیں لوگ
تا آنے والی نسل اندھیروں میں کھو نہ جائے
خوں کے چراغ آج جلائے ہوئے ہیں لوگ
محرومیٔ نصیب کا کس سے گلہ کریں
جس کے فریب سیکڑوں کھائے ہوئے ہیں لوگ
آئے نظر جہاں نہ کوئی پیش کوئی پس
یہ خود کو کس مقام پہ لائے ہوئے ہیں لوگ
ہر سمت تیری بات سنی جائے گی ندیمؔ
ہر چند تجھ کو آج بھلائے ہوئے ہیں لوگ
Additional information available
Click on the INTERESTING button to view additional information associated with this sher.
About this sher
Lorem ipsum dolor sit amet, consectetur adipiscing elit. Morbi volutpat porttitor tortor, varius dignissim.
rare Unpublished content
This ghazal contains ashaar not published in the public domain. These are marked by a red line on the left.